پیدائش سے پہلے
اورموت کے بعد
معروف امریکی ادیب اورمزاح نگار مارک ٹوائن کاموت کے حوالے سےایک قول ہے:
“I don’t fear
death, in view of the fact that I had been dead for billion and billion of
years before I was born, and had not suffered the slightest inconvenience from
it.”
”میں موت سے اس لیےخوفزدہ نہیں ہوتا کیونکہ پیدائش سے پہلے بھی میں کھربوں سال کیلئے مردہ ہی تھا، اور مجھے اس سےذرا بھی تکلیف نہیں ہوئی
تھی( لہٰذا اب دوبارہ مرنے سے بھی مجھے کوئی فرق نہیں پڑے گا)۔"
یہ کہنا ایساہی ہے
جیسے ایک نوجوان کسی عورت کے عشق میں
مبتلا ہوجائے اور دل کی گہرائیوں سےاسے چاہنے کےبعد جب جدائی کامرحلہ آئے تووہ اپنی
محبوبہ سے کہے:”مجھے تمھاری جدائی سے کوئی تکلیف نہیں ہوگی کیونکہ تم سے ملنے سے
پہلے بھی میں نے بیس پچیس برس زندگی تمھارے بغیر گزاری تھی اورمجھے ذرابھی دکھ
محسوس نہیں ہواتھا!!“
بھلا زندگی جیسے شعوری اورجذباتی تجربے کےبعد انسان
اس سے پہلے جیسی کیفیت میں واپس کیسے جاسکتاہے؟ حتی ٰ کہ اگرموت کے بعد عدم بھی
ہے تو یہ عدم زندگی سے پہلے کے عدم سے کچھ
مختلف ہی ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment